حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے شیعہ بزرگ ترین علماء میں ایک نمایاں نام، صاحب سعادت دارین، مفسر قرآن، پاکستان میں حاضر دور کے مجتہد حضرت آیت اللہ الشیخ محمد حسین نجفی انتقال کر گئے ہیں۔
إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِي الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا يَسُدُّهَا شَيْءٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ. (محاسن، ج1،ص233)
اگر ایک عالِمِ دین دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو اسلام میں ایسا خلا پیدا ہو جاتا ہے جسے قیامت تک کوئی بھی شے پُر نہیں کر سکتی۔ یعنی جس کی تلافی ممکن نہیں ہوسکتی اور ایسا نقصان ہے جو پورا نہیں ہوسکتا۔
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
آیت اللہ محمد حسین نجفی کی وفات حسرت آیات شیعیانِ پاکستان کے لئے ایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ آپ نے ایک پاکیزہ علمی زندگی گزاری اور لوگوں کی علمی پیاس بجھائی۔
آپ پاکستان کے شیعہ بزرگ ترین علماء میں ایک نمایاں نام رکھتے تھے آپ کا تعلق سرگودھا سے ہے آپ 10 اپریل 1932ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ آپ نے علامہ سید محمد باقر نقوی چکڑالوی، علامہ سید محمد یار شاہ، علامہ حسین بخش جاڑا سے پاکستان میں تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں نجف اشرف میں آیت اللہ محسن الحکیم، آیت اللہ سید جواد تبریزی، آیت اللہ آقا بزرگ تہرانی، آیت اللہ سید محمود شاہرودی، آیت اللہ میرزا باقر زنجانی سے تعلیم حاصل کی۔ آپ متعدد کتب کے مصنف تھے۔
آپ مذہبی فکر کی اصلاح کے لیے مسلسل کوشاں رہے۔ اپنی تقاریر اور تحریروں کے ذریعے سے عمل اور اصلاح کا پیغام آپ کا امتیاز تھا، آپ نے اپنی مجالس میں سوالات و جوابات کا سلسلہ شروع کیا۔
آپ نے ترجمہ قرآن، مفصل تفسیر "فیضان الرحمان" کے ساتھ ساتھ، 20 جلدوں پر مشتمل حدیثی ذخیرہ "وسائل الشیعہ" کا بھی ترجمہ کیا (یاد رہے کہ اس کتاب میں کتب اربعہ کے علاوہ بھی متعدد کتب سے احادیث جمع کی گئی ہیں)۔ فقہ میں آپ کی دو جلدی کتاب "قوانین الشریعہ" نہایت مفید اور مستدل کتاب ہے۔ کلامی مباحث پر بھی آپ نے متعدد کتب تالیف کیں، آپ نے شیخ صدوق رہ کی "الاعتقادات" کا اردو میں ترجمہ اور اسے "شرح أحسن الفوائد" کے نام سے شائع کیا، اس کی خوبی یہ ہے کہ آپ نے شیخ مفید رہ کی "تصحیح الاعتقاد" کو بھی مدنظر رکھا ہے، اختلافی مقامات پر دونوں کی آراء کا تقابلی جائزہ پیش کیا ہے، یوں یہ کتاب اہم قرار پاتی ہے۔ امام حسین علیہ السلام اور واقعہ کربلا کے حوالے سے آپ کی کتاب "سعادت الدارین" مقتل کی تحقیقی کتب میں شمار ہوتی ہے، اسی طرح "تجلیات صداقت" بھی منفرد کتاب ہے۔ آپ کی کتب کی طویل فہرست ہے۔ آپ کا شمار برصغیر پاک و ہند کے کثیر التصانیف علماء میں ہوتا ہے۔ آپ کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ دع ہے خداوند متعال ان کے درجات بلند فرمائے۔
قابلِ ذکر ہے کہ ان کا نماز جنازہ آج مورخہ 21اگست 2023ء، بروز سوموار ، شام 6بجے جامعہ علمیہ سلطان المدارس سرگودھا میں ادا کی جائے گی۔